Ticker

6/recent/ticker-posts

موبائل فون کا بے جا استعمال

موجودہ صدی کو ہم بجا طور پر کمپیوٹر کی صدی کہہ سکتے ہیں۔ اس دوران کمپیوٹر، انٹرنیٹ اور دیگر برقی آلات بہت تیزی سے ہماری زندگیوں کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا استعمال زندگی میں ناگزیر عنصر کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ بڑا ہو یا چھوٹا سبھی ان کے سحر میں مبتلا ہیں۔ کچھ یہی حال اسپتالوں بالخصوص سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والوں کا ہے کہ وہ بھی تو اِسی معاشرے کا حصہ ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق علاج معالجہ کے دوران پہلے نمبر پر موبائل فون کا سب سے زیادہ استعمال ینگ لیڈی ڈاکٹرز کرتی ہیں۔ 

دوسرے نمبر پر نوجوان ینگ ڈاکٹر، تیسرے نمبر پر درجہ چہارم کے ملازمین جن میں وارڈ بوائے سے لیکر سیکورٹی گارڈ تک شامل ہیں۔ چوتھے نمبر پر پیرا میڈیکل اسٹاف، پانچویں نمبر پر پروفیسر حضرات ہیں، حالانکہ دوران علاج معالجہ سب سے زیادہ موبائل فون استعمال کرنے کے اختیارات پروفیسرز کے پاس ہوتے ہیں۔ اِس فہرست میں چھٹے اور آخری نمبر پر نرسیں ہیں، جن کے بارے میں عام تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ ڈیوٹی کے دوران سب سے زیادہ موبائل فون کا استعمال کرتی ہیں۔ دوران علاج معالجہ فون بند رکھنے یا کم استعمال کرنے والوں کی کل تعداد صرف پانچ فیصد ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد نرسوں اور پروفیسر حضرات کی ہے۔

اسپتالوں میں مذکورہ تمام شعبوں میں موبائل فون کے بے جا استعمال کی وجہ سے 20 فیصد مریضوں کا علاج متاثر ہوتا ہے۔ فون استعمال کرتے ہوئے بے دھیانی اور عدم توجہی کی وجہ سے مرض کی صحیح تشخیص نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے اس کی تکلیف باقی رہتی ہے۔ کوئی بھی شعبہ ہو، کام کے دوران موبائل فون کا استعمال دفتری قوائد و ضوابط کیخلاف ہے، بالخصوص ڈاکٹر حضرات کو پوری توجہ سے مریضوں کا معائنہ کرنا چاہئے کہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس حضرات کو دوران علاج موبائل فون کے استعمال کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ مریضوں کیساتھ کسی قسم کی نا انصافی کا احتمال باقی نہ رہے۔

اداریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments