ہم میں سے اکثر ایک سے زیادہ خراب عادات کا شکار رہتے ہیں۔ ان سے ہر سمجھ دار شخص کو نجات حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بعض خراب عادتیں یہ ہیں۔
۱۔ اکثر لوگ وقفے وقفے سے اپنی انگلیاں چٹخاتے رہتے ہیں۔ یہ عمل بالخصوص کسی محفل میں اچھا تاثر قائم نہیں کرتا۔ طبی اعتبار سے بھی یہ مفید حرکت نہیں۔ ہمارے جوڑوں کے درمیان کچھ فاصلہ ضرور ہوتا ہے جسم میں لیس دار مواد کے علاوہ ہوا بھی ہوتی ہے۔ انگلیاں چٹخانے کے عمل میں جوڑ وہاں سے ہوا کو ہٹا دیتے ہیں۔ اسے جوڑوں اور ہڈیوں پر غیر ضروری دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے گٹھیا کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔ جب بھی انگلیوں میں بے چینی اور دباؤ محسوس ہو، انہیں چٹخانے کے بجائے احتیاط سے کھینچنا چاہیے یا پھر دو تین مرتبہ مٹھیاں خوب کس کر بند کر کے کھول دینے سے یہ عادت چھوٹ جاتی ہے۔ بعض لوگ اپنی گردن گھما کر گردن کے منکے چٹخاتے رہتے ہیں۔ یہ عادت بھی بری ہے۔
۲۔ دانت سے ناخن کاٹنا ایک بڑی خراب عادت ہے۔ یہ ذہنی الجھن کی علامت ہے۔ یہ طبی اعتبار سے مضر صحت ہے، کیوں کہ اس طرح ناخن میں لگے جراثیم منہ کے ذریعے سے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چونکہ مسلسل ناخن کترے جاتے ہیں، اس لیے انگلیوں کے سرے کھل جاتے ہیں جس سے ناخن کے نیچے نرم گوشت میں انفیکشن کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس کے عادی افراد ناخن کے بعد اس کے اطراف کی جلد بھی کترنے لگتے ہیں۔ اس عادت سے چھٹکارے کے لیے پختہ عزم کرنے کے بعد انگلیوں پر کوئی شے چڑھائی جا سکتی ہے۔ کچھ دن ناخنوں کو ڈھکا رکھنے سے عادت چھوٹ جاتی ہے۔ جب ناخن بڑھ جائیں، انہیں باقاعدگی سے کاٹتے رہیں۔
۳۔ رات کا کھانا ضرور کھانا چاہیے۔ یہ ضروری نہیں کہ رات کو خوب کھایا جائے۔ کم خوراک بھی کھائی جا سکتی ہے۔ مثلاً دو چار کھجوریں، چھوارے، ایک آدھ توس، ایک گلاس دودھ اور ایک دو کیلے کھائے جا سکتے ہیں۔ نیند کے دوران غذا کے نہ ملنے سے جسم اپنی مرمت اور بحالی ٹھیک طور پر نہیں کر سکتا۔ رات کے کھانے کے فوراً بعد نہیں سونا چاہیے۔
۴۔ رات کے دوران کھانا معدے سے نکل کر آنتوں میں پہنچ جاتا ہے۔ اس طرح صبح کے وقت معدہ خالی اور چست رہتا ہے۔ اس وقت ناشتا نہ کرنے سے معدے کو ہاضم رطوبتوں سے نقصان پہنچتا ہے۔ صبح مقررہ وقت پر ایسی زود ہضم غذا کھانی چاہیے جو آپ کو دن بھر توانا رکھے۔
۵۔ اکثر لوگ صبح دانت صاف کرتے ہیں جبکہ رات کو سونے سے پہلے بھی ان کی صفائی بہت ضروری ہوتی ہے، کیونکہ ان میں غذا کے پھنسے ہوئے ذرات نیند کے دوران سڑ کر مسوڑوں اور دانتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ رات کو سونے سے پہلے باقاعدگی سے دانت صاف کرنے کی عادت مسوڑوں اور دانتوں کی سلامتی کی ضمانت ہوتی ہے۔ اسے اپنائیے۔
۶۔ اگر آپ پیٹ کے بل سوتے ہیں تو یہ ایک اچھی عادت نہیں ہے۔ اس سے سینہ اور معدہ دبتے ہیں، جس کی وجہ سے دل اور پھیپھڑوں پر دباؤ پڑتا ہے اور آنکھیں سرخ اور چہرہ متورم ہو سکتا ہے۔ چند روز کوشش کرنے سے اس عادت سے نجات مل سکتی ہے۔
۷۔ کام کی کثرت، نیند اور تھکن سے آنکھوں میں ہلکی خارش ہوتی ہے۔ گرد و غبار اور تیز روشنی سے بھی ان میں چبھن ہوتی ہے، اکثر لوگ فوراً انگلیوں اور ہتھیلیوں سے انہیں خوب ملتے ہیں۔ چوں کہ ہاتھ صاف نہیں ہوتے اس لیے آنکھوں میں جراثیم داخل ہو جاتے ہیں۔ تیز رگڑ کی وجہ سے پلکیں بھی جھڑنے لگتی ہیں اور آنکھوں میں بھی خراشیں آتی ہیں۔ اپنی آنکھیں صاف ستھرے تولیے، رومان یا ٹشو پیپر سے دھیرے دھیرے مَلیے۔ بہتر ہے کہ انہیں صاف ٹھنڈے پانی سے دھو لیا جائے۔
۸۔ آج کل اکثر گھرانوں میں کھانا پکانے کے دوران نمک کم ڈالا جاتا ہے لیکن کچھ لوگ دستر خوان پر کھانے میں نمک ملا کر صحت کی خرابی کا سامان پیدا کرتے ہیں۔ نمک سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔ مزے اور لذت کے لیے سرکے اور پیاز یا لیموں، ہری مرچ اور پودینے کی بغیر نمک کی چٹنی سے مدد لیجیے۔ زیادہ نمک کی عادت چھوٹ جائے گی۔
سید رشید الدین
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments