سردرد کی تمام اقسام میں تناؤ یا پریشانی سے پیدا ہونے والا سردرد سب سے عام ہے۔ عموماً اس میں سر کے دونوں اطراف دُکھتے ہیں یا سر میں ٹیسیں اٹھتی ہیں۔ گردن کے پٹھوں میں کھچاؤ اور آنکھ کے پیچھے دباؤ محسوس ہو سکتا ہے۔ تناؤ سے پیدا شدہ سر درد بیشتر اوقات اتنا شدید نہیں ہوتا کہ روزمرہ کی سرگرمیوں کو متاثر کرے۔ تاہم یہ شدید ہو بھی سکتا ہے۔ یہ آدھے گھنٹے سے کئی گھنٹوں تک رہ سکتا ہے، یہاں تک کہ اس کا دورانیہ کئی دنوں پر محیط ہو سکتا ہے۔
وجوہات: زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر زیادہ تر افراد کو تناؤ سے سر میں درد ہو جاتا ہے۔ یہ کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتا ہے، لیکن عہدِ شباب اور بلوغت میں ابتدا کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ مردوں کی نسبت یہ عورتوں میں زیادہ عام ہے۔ کچھ بالغ افراد کو مہینے میں 15 سے بھی زائد مرتبہ ہوتا ہے اور تین ماہ تک مسلسل ہوتا رہتا ہے۔ اگر ایسا ہو تو اسے تناؤ سے ہونے والا دیرینہ سر درد کہتے ہیں۔
طبی امداد: اگر سردرد کبھی کبھار ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی بظاہر ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن اگر ہفتے میں متعدد بار سردرد ہو یا بہت شدید ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر سردرد، خاندانی پسِ منظر، خوراک اور طرزِ زندگی کے بارے میں پوچھ سکتا ہے تاکہ سردرد کی قسم کی تشخیص ہو سکے۔ سردرد کی مندرجہ ذیل صورتوں میں فوری طبی مشورہ لینا چاہیے۔
٭ اگر یہ اچانک ہو اور ایسا کہ پہلے کبھی نہ ہوا ہو۔
٭ سر درد کے ساتھ گردن اکڑ جائے، متلی ہو، قے آئے یا گھبراہٹ ہو۔
٭ کسی حادثے، بالخصوص سر میں چوٹ لگنے کے ساتھ شروع ہو۔
٭ کمزوری، شل ہونے، جملوں کی غیر واضح ادائیگی یا گھبراہٹ کے ساتھ شروع ہو۔ ان علامات سے عندیہ ملتا ہے کہ کوئی زیادہ سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے، جس کی تشخیص کے لیے مزید جانچ اور فوری امداد کی ضرورت ہے۔
وجوہات: اس سر درد کا اصل سبب واضح نہیں، البتہ کچھ چیزیں اسے پیدا کر دیتی ہیں۔ ان میں شامل ہیں؛ ذہنی دباؤ اور تشویش، بھینگا پن، بیٹھنے، لیٹنے یا کھڑے ہونے کا غلط انداز، تھکاوٹ، پانی کی کمی، کھانا نہ کھانا، جسمانی سرگرمی کی کمی، سورج کی تیز روشنی، شور، بعض خوشبوئیں۔
علاج: تناؤ سے پیدا ہونے والا سر درد بالعموم خطرناک نہیں ہوتا اور درد کم کرنے والی ادویات یا طرزِزندگی میں تبدیلی سے رفع ہو جاتا ہے۔ طرزِ زندگی میں ان تبدیلیوں سے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں؛ یوگا، مساج، ورزش، ٹھنڈے فلینَل کے کپڑے کو ماتھے پر یا گرم فلینَل کو گردن کے پیچھے لگانا۔ درد کم کرنے کی ادویات کو زیادہ عرصہ تک استعمال کرنے (10 دن یا اس سے زائد) سے بھی سر درد کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ آپ کا جسم ان ادویات کا عادی ہو جاتا ہے اور جب آپ انہیں چھوڑتے ہیں، سر میں درد ہونے لگتا ہے۔
بچاؤ: اگر آپ کو تناؤ سے سر درد کا مسئلہ مسلسل ہو رہا ہے تو ڈائری لکھنا شروع کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ کب اور کیوں ہوتا ہے۔ آپ اپنی غذا اور طرزِ زندگی میں تبدیلی لا کر اس پر قابو پانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ باقاعدہ ورزش اور تفریح ذہنی دباؤ اور تناؤ کو کم کرتے ہیں، جس سے اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اٹھتے، بیٹھتے اور سوتے ہوئے اپنا جسمانی انداز (پوسچر) درست رکھیں، جس قدر آرام کی ضرورت ہو اتنا کریں اور پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔
محمد شاہد
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments