دیکھنے میں آیا ہے کہ نوجوانوں میں ڈپریشن خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ عالمی اِدارہ ٔصحت کے مطابق ڈپریشن ’’10 سے 19 سال کی عمر کے لڑکوں اور لڑکیوں میں بیماریوں اور معذوری کی ایک بڑی وجہ ہے۔‘‘
ایک شخص میں ڈپریشن کی علا مات اس وقت ظاہر ہو سکتی ہیں جب وہ نوجوانی میں قدم رکھتا ہے۔ شاید وہ بہت زیادہ یا بہت کم سونے لگے اور شاید اس کی بھوک یا وزن بہت بڑھ جائے یا کم ہو جائے۔ شاید وہ مایوس اور اداس رہنے لگے اور خود کو بالکل بیکار خیال کرنے لگے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ دوسروں سے ملنا جلنا چھوڑ دے، کسی کام پر دھیان نہ دے پائے، چیزوں کو یاد نہ رکھ پائے اور خودکشی کرنے کے بارے میں سوچنے لگے یا خودکشی کرنے کی کوشش کرے۔ ڈپریشن کی کچھ علامات ایسی بھی ہو سکتی ہیں جن کے بارے میں ڈاکٹر نہیں بتا سکتے کہ یہ کیوں ظاہر ہو رہی ہیں۔ جب ایک ماہرِنفسیات کو لگتا ہے کہ ایک شخص ڈپریشن میں مبتلا ہے تو وہ دیکھتا ہے کہ اس میں ڈپریشن کی کون سی علامات ہفتوں تک رہتی ہیں اور اس کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرتی ہیں۔
نوجوانوں میں ڈپریشن کی چند وجوہات
عالمی اِدارۂ صحت کے مطابق ڈپریشن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسا کہ دوسروں کا برتاؤ، ذہنی دباؤ یا جسم میں ہونے والی تبدیلیاں۔
جسم میں ہونے والی تبدیلیاں
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اگر ماں باپ میں سے کسی کو ڈپریشن ہے تو بچے بھی ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ اِس کی وجہ وہ جینز ہوتے ہیں جو ماں باپ سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں اور بچوں کے دماغ میں ہونے والے کیمیائی عمل کو متاثر کرتے ہیں۔ اِس کے علاوہ دل کی بیماریاں، ہارمونز میں ہونے والی تبدیلیاں اور لمبے عرصے تک منشیات، شراب یا کچھ خاص دوائیوں کا اِستعمال بھی ایک شخص کو ڈپریشن میں مبتلا کر سکتا ہے یا اس کے ڈپریشن کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
ذہنی دباؤ
تھوڑا بہت ذہنی دباؤ صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایک شخص حد سے زیادہ ذہنی دباؤ کا شکار رہتا ہے تو یہ اس کی جسمانی اور ذہنی صحت کیلئے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ چونکہ ایک نوجوان کے ہارمونز میں تبدیلیاں ہو رہی ہوتی ہیں اِس لیے حد سے زیادہ ذہنی دباؤ اسے آسانی سے ڈپریشن میں مبتلا کر سکتا ہے۔ لیکن ڈپریشن کی اصل وجوہات ابھی تک اتنی واضح نہیں ہیں اور بہت سی باتیں مل کر ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہیں۔ ذہنی دباؤ کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جو ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہیں، مثلاً ماں باپ میں طلاق یا علیحدگی، کسی عزیز کی موت، جسمانی یا جنسی بدسلوکی، کوئی سنگین حادثہ، بیماری یا سیکھنے کی صلاحیت کی کمی جس کی وجہ سے ایک بچہ خود کو دھتکارا ہوا محسوس کرتا ہے۔
بچوں میں ڈپریشن کی ایک وجہ ماں باپ کی بڑی بڑی توقعات بھی ہو سکتی ہیں جیسے یہ توقع کرنا کہ بچے سکول میں بہترین کارکردگی دکھائیں۔ اس کے علاوہ بچے تب بھی ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں جب انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، جب وہ مستقبل کے بارے میں پریشان رہتے ہیں، جب وہ یہ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کے ماں باپ کس بات پر کیسا ردِعمل دکھائیں گے یا جب ان کے ماں باپ میں سے کوئی ڈپریشن کا شکار ہونے کی وجہ سے انہیں پیار و محبت نہیں دے پاتا۔
لیکن اگر کوئی بچہ یا نوعمر ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے تو وہ اس سے کیسے نکل سکتا ہے؟ اپنی صحت کا خیال رکھیں عموماً نسبتاً شدید ڈپریشن کا علاج دوائیوں اور کسی ماہرِنفسیات کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ بیماری جسم کے کسی بھی حصے کو متاثر کر سکتی ہے جس میں دماغ بھی شامل ہے۔ چونکہ ہمارے جسم اور دماغ کا آپس میں گہرا تعلق ہے اس لیے ایک شخص اپنے طرزِزندگی کو بدلنے سے بھی ڈپریشن سے نکل سکتا ہے۔ اگر آپ ڈپریشن میں مبتلا ہیں تو اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ضروری اقدام اٹھائیں۔ مثال کے طور پر صحت بخش غذا کھائیں، نیند پوری کریں اور باقاعدگی سے ورزش کریں۔ ورزش سے آپ کے جسم میں ایسے کیمیکل خارج ہوں گے جو آپ کے مزاج کو خوشگوار بنائیں گے، آپ کی توانائی کو بڑھائیں گے اور جن کی وجہ سے آپ کو اچھی نیند آئے گی۔
اس بات کا جائزہ لیں کہ کن باتوں کی وجہ سے آپ کو ڈپریشن ہوتا ہے اور ان سے بچنے کی کوشش کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان علامات کو بھی پہچاننے کی کوشش کریں جو ڈپریشن سے پہلے ظاہر ہوتی ہیں۔ پہلے سے سوچیں کہ جب ایسی علامات ظاہر ہوں گی تو آپ کیا کریں گے۔ کسی قابلِ بھروسا شخص سے بات کریں۔ آپ کے گھر والے اور دوست ڈپریشن پر قابو پانے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ شاید وہ آپ میں ڈپریشن سے پہلے کی علامات دیکھتے ہی کچھ ایسے اقدام اٹھائیں جن کے ذریعے آپ ڈپریشن میں مبتلا ہونے سے بچ جائیں۔ اپنے خیالات اور احساسات کو ایک ڈائری میں لکھیں۔ ایسا کرنے سے کافی فائدہ ہوتا ہے۔
عبدالحمید
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments