کچھ لوگ صبح پانچ بجے ہشاش بشاش اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، دن بھر کے کاموں کی فہرست ترتیب دیتے ہیں ،اور زبردست انداز میں کام کا آغاز کرتے ہیں۔ وہ ایسا کیسے کر لیتے ہیں؟ ان میں بیک وقت برق رفتاری سے کئی کام کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے یا وہ بہت سا لکھنے پڑھنے کا کام ایک ہی نشست میں کرنے کی استعداد رکھتے ہیں؟ دراصل بہترین کارکردگی کے لیے مافوق الفطرت طاقتوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ذیل میں ایسی کچھ عادات بتائی گئی ہیں جن سے کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے اور کام نپٹانا آسان ہو جاتا ہے۔
بے ترتیبی سے گریز: میز پر بکھری ہوئی چیزوں سے یہ تاثر ہرگز نہیں ملتا کہ آپ اچھی کارکردگی کے حامل ہیں۔ اس سے محسوس ہوتا ہے کہ آپ سست انسان ہیں۔ کام کی جگہ کو صاف ستھرا اور منظم رکھنے سے توجہ مرکوز رہتی ہے اور کام بہتر ہوتا ہے۔ جو چیزیں کام کی نہ رہیں انہیں آپ کے ارد گرد نہیں ہونا چاہیے۔
منصوبہ بندی کرنا: ہم میں سے بیشتر افراد کو معلوم ہوتا ہے کہ صبح اٹھنے کے بعد کیا کرنا ہے جیسا کہ کام پر جانا ہے، کچھ دیر ورزش کرنی ہے، کچھ وقت کھانا کھانا ہے، دوستوں سے ملنا ہے وغیرہ۔ لیکن اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اس سے ایک قدم آگے بڑھاتے ہیں۔ وہ ان کاموں کی فہرست بناتے ہیں جنہیں مکمل کرنا ہے۔ پھر وہ ترجیحات طے کرتے ہیں۔ جب آپ کا منصوبہ بالکل واضح ہو گا تو کم ضروری کام آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوں گے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی اہم اجلاس کی طرح گھر کے کام بھی ترجیحات میں شامل رہیں۔ عام طور پر کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش میں گھریلو اور نجی کام نظر انداز ہو جاتے ہیں تاہم ان کا درجہ دوسرے کاموں کے برابر رہنا چاہیے۔
تکمیل کرنا: ایک یونیورسٹی کے پروفیسر نے اپنی کتاب میں لکھا کہ اگر آپ نے چاول کھائے ہیں تو برتن بھی صاف کریں۔ اس سے مراد یہ ہے کہ کام شروع کرتے ہوئے ایک ایک قدم آگے بڑھیں، اسے کسی مرحلے پر نہ چھوڑیں اور مکمل کریں۔ کام کے دوران ایک کے بعد دوسرے کام پر توجہ دینی چاہیے ۔ مختلف کاموں میں ذہن الجھانے والے کسی ایک کو بھی اچھی طرح مکمل نہیں کر پاتے۔
غیر ضروری کاموں سے دوری: کچھ افراد غیر ضروری کام کرتے رہتے ہیں۔ مثلاً کچھ لوگ بار بار اپنی ای میل دیکھتے ہیں۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے ایسا نہیں کرتے تاکہ توجہ ادھر اُدھر نہ ہو اور وقت ضائع نہ ہو۔ آج کل سمارٹ فون اور سوشل میڈیا توجہ ہٹانے کا سبب بنتے ہیں۔
اپنے آپ کو نہ بھولنا: اگر آپ کی صحت اچھی نہیں تو کارکردگی بھی متاثر ہو گی۔ نیند پوری کرنی چاہیے اور ورزش بھی ضرور کرنی چاہیے۔ اس سے ذہن شفاف رہتا ہے، تخلیقی عمل کو تقویت ملتی ہے اور توانائی قائم رہتی ہے۔ دن کے وقت آنکھیں بند کر کے دس منٹ یا اس سے کچھ زیادہ دیر کا آرام بھی کارکردگی بڑھاتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا استعمال: ٹیکنالوجی فائدہ بھی دیتی ہے اور نقصان بھی۔ مثلاً الارم اور کیلنڈر وقت اور دن بتانے میں مدد دیتے ہیں اور فیس بک جیسی چیزیں کام کے دوران بوجھ بن سکتی ہیں۔ اس لیے ٹیکنالوجی اور ایپس کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں۔ ان کی مدد سے وقت بچایا جائے نہ کہ ضائع کیا جائے۔
امبر
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments