Ticker

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.Visit their website at: https://dusp.org/

ذیابیطس کا پھیلاؤ کیوں بڑھ رہا ہے ؟

طبی ماہرین کے مطابق پھل اور سبزیاں کم کھانے والے 1 کروڑ 20 لاکھ افراد ذیابیطس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جبکہ دنیا بھر میں پہلے ہی 65 کروڑ کے قریب اس کے مریض موجود ہیں۔ ہر دو میں سے ایک مریض کو بروقت علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ ذیا بیطس کا مریض ہے۔ اسے اس وقت پتہ چلتا ہے جب پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کا ہر 12واں شخص ذیابیطس کا مریض ہو سکتا ہے، لیکن اگر لوگ پھلوں کا مزید استعمال شروع کر دیں تو اس مرض کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے اسی لئے برطانوی ماہرین نے اپنے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کی مقدار بڑھانے کی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلے میں کئے گئے ایک سروے سے پتہ چلا کہ ذیا بیطس کے زیادہ تر مریضوں نے 75 فیصد تک کم پھل اور سبزیاں استعمال کیں یعنی جسمانی ضرورت سے کہیں کم ۔ 

ماہرین کے مطابق پھل استعمال کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد خود کو ذیابیطس ٹو سے بچا سکتی ہے یا اسے کچھ وقت کے لئے ملتوی کر سکتی ہے۔ شوگر کے مریض زیادہ آکسیڈنٹس اور حیاتین سے بھرپور موسمی پھلوں اور سبزیوں کو کھا سکتے ہیں جن میں کریلے، سٹرابری، ٹماٹر، ادرک ، مچھلی، گوبھی اور امرود بھی شامل ہیں۔ ذیابیطس کے مریض کیوی، سیب، انار، آڑو، پپیتا، ناشپاتی، تربوز اور گریپ فروٹ بھی ایک حد تک کھا سکتے ہیں۔ بعض پھلوں اور سبزیوں میں بھی مٹھاس موجود ہوتی ہے۔ مثلاً پھلیوں کے ایک ٹن میں 5 چمچ شوگر پائی جاتی ہے۔ لیکن یہ پراسیسڈ کی گئی شوگر سے کافی مختلف ہوتی ہے، یہ شوگر فائبر، پانی، حیاتین اور آکسیڈنٹس کے ساتھ ہونے کی وجہ سے پراسیسڈ کی گئی چینی کی طرح نقصان دہ نہیں ہوتی۔ جب آپ پھلوں کی شوگر استعمال کرتے ہیں تو یہ خون میں فوری طور پر چینی کی طرح سے جذب نہیں ہوتی، بلکہ پانی اور دیگر کیمیکلز کی موجودگی اس کے اثرات کو کم کر دیتی ہے، ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب ''کوئی شخص چینی کھاتا ہے، تو اس کے جسم کو مزید چینی کی طلب ہوتی ہے ، مگر پھلوں کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا۔

بہت سے لوگ پھل کھانے سے پہلے اس پر نمک چھڑک لیتے ہیں ،یہ لوگ بلڈ پریشر ، دل کے دورے، سٹروک اور گردے کی بیماریوں کو خود ہی دعوت دیتے ہیں۔ نمک کا کم سے کم استعمال ان بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ سروے میں 60 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ لازماً سبزیاں کھانا چاہتے ہیں مگر 23 فیصد کے نزدیک یہ بہت مہنگی ہیں۔ 10 فیصد کے نزدیک ان کی تیاری میں بہت وقت لگتا ہے کون پکائے کون کھائے۔ 16 فیصد کے نزدیک انہیں جلدی دفتر جانے کے لیے سبزیاں استعمال کرنے کی ضرورت نہیں۔ پرائمری سکول چھوڑنے سے پہلے بعض بچوں کا وزن بڑھ جاتا ہے ایسے بچوں میں ذیابیطس کے اندیشے بھی بڑھ جائیں گے۔ ایم۔ اے ایلگزین برطانیہ میں کلینکل ایڈوائزر ہیں، انہوں نے سروے کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ '' ہم لوگوں سے کیا کہہ رہے ہیں وہ صرف اپنا لائف سٹائل بدل کر اپنی خوراک میں پھل اور سبزیوں کی مقدار بڑھانے کے بعد تھوڑی سی ورزش کر لیں تو اللہ تعالیٰ انہیں ہر قسم کی ذیابیطس سے بچائے رکھے گا۔ اور یہی نہیں اس سے اندھے پن اور جلدی اموات میں بھی کمی ہو گی‘‘۔ اسی لیے برطانیہ میں اب اچھی خوراک کے لیے ایک مہم شروع کی جاچکی ہے۔ یہ تحقیق ہمارے لیے بھی ایک سبق ہے ۔ ہم تحقیقات تو نہیں کر سکتے جو دنیا بھر میں ہو رہی ہیں ان تحقیقات سے فائدہ اٹھا کر اپنے ہاں امراض میں کمی ضرور لاسکتے ہیں۔ لیکن کیا کریں، ہمارے ہاں پھل اور سبزیاں عوامی قوت خرید سے باہر ہو چکے ہیں۔ سیب اور کیلے کھانے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا ، ٹماٹر بھی ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیتا۔ حکومت اگر عوام کی صحت چاہتی ہے تو ان ضروری اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرے۔

ڈاکٹر سید فیصل عثمان

بشکریہ دنیا نیوز

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments