غصہ انسان میں ایک ایسا احساس ہے جو اس زمین کو بھی جہنم میں تبدیل کر دیتا ہے۔ ہم سب انسان کبھی نہ کبھی غصے کی کیفیت سے گزرتے ہیں۔ کچھ لوگ موقع کی مناسبت سے اس کیفیت کا شکار ہوتے ہیں اور کچھ لوگ عادتاً روزانہ ہی اس احساس سے گزرتے ہیں۔ ہم میں اکثر لوگ خود اپنی اس عادت سے خائف بھی نظر آتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کر لیں مگر نہیں کر پاتے۔تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم اپنا تمام تر غصہ ختم کر سکتے ہیں؟ یقینا ہم ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ ہم ہمیشہ امیدیں وابستہ کرتے ہیں۔ اکثر و بیشتر وہ امیدیں پوری نہیں ہوتیں اور اس وجہ سے ہمیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہی مایوسی غصہ کو جنم دیتی ہے۔ غصے کا رخ ہمیشہ دوسروں کی جانب ہوتا ہے۔
مایوسی کی کیفیت میں ہم دوسروں پر الزام تھوپ دیتے ہیں۔ کسی اور کی غلطی کو نمایاں کرنا دراصل غصے کا اظہار ہے۔ ہو سکتا ہے آپ نے ہزار ہا خود سے آئندہ غصہ نہ کرنے کا وعدہ کیا ہو، لیکن اچانک ہی کوئی شخص بہت ہی غیر اخلاقی حرکت کر دیتا ہے اور آپ اس پر اپنا غصہ نکال دیتے ہیں اور آپ کا وعدہ دھرا کا دھرا رہ جاتا ہے۔غصہ در اصل اس عمل کا رد عمل ہوتا ہے جس کو ہم ذاتی طور پر پسند نہیں کرتے۔ عمل کو تو ہم نہیں روک سکتے لیکن ردعمل پر ہمارا اختیار ہو سکتا ہے۔ اپنے آپ کو غصے کی کیفیت سے نکالنے کے لئے چند ایک تجاویز دی گئی ہیں ان کی مدد سے آپ اپنے غصے پر قابو پا سکتے ہیں۔ مندرجہ ذیل نکات کی مدد سے غصے کو ختم کیجئے اس سے بیشتر کہ غصہ آپ کو ختم کر دے۔
اپنے غصے کی حالت کو پہچانیے
ہو سکتا ہے بہت جلد آپ کو یہ ادراک نہ ہو کہ آپ غصے کی کیفیت میں ہیں۔ آپ کو اپنی کیفیت کو پہچاننا ہو گا لہٰذا جب آپ غصے میں ہوں تو آپ کو یہ ماننا ہو گا خواہ آپ غلطی پر ہی کیوں نہ ہوں۔ اپنی اس کیفیت کو پہچانیے اور خود کو بتائیے کہ اس وقت میں غصے میں ہوں، کسی بھی مسئلے کا حل تب تک ممکن نہیں ہے جب تک مسئلہ واضح نہ ہو۔ آپ اگر اپنی اس کیفیت اور عادت سے پیچھا چھڑوانا چاہتے ہیں تو خود آپ کو اس کیفیت کا احساس و علم ہونا چاہئے۔
گہرے سانس لیجئے
غصے کی کیفیت میں آہستہ آہستہ گہرے گہرے سانس لیجئے۔ کبھی کبھار صرف ایسا کرنے سے ہی آپ کا غصہ رفع ہو جاتا ہے اور آپ نارمل ہو جاتے ہیں۔ آپ اپنی جگہ بھی تبدیل کر سکتے ہیں اگر کھڑے ہیں تو بیٹھ جائیں اور اگر بیٹھے ہیں تو کھڑے ہو جائیں یا اس ماحول سے نکل جائیں جس ماحول میں آپ کو غصہ آ رہا ہے۔مطلب یہ کہ اپنی جگہ اور پوزیشن تبدیل کر لیں۔
اپنے غصے پر توجہ مرکوز کیجئے
آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے غصے کی وجہ کیا ہے اور آپ کس پر غصہ ہیں۔خود سے ہی پوچھیں کہ ''میں فلاں پر غصہ ہوں کیونکہ۔۔‘‘ صرف اس موقع پر جو کچھ کیا گیا ہے، غصہ کی وجہ تلاش کریں اور اپنی توجہ اپنے غصے کی وجہ تلاش کرنے پر مرکوز رکھیں۔
یاد رکھیں آپ انچارج ہیں
غصہ، بے بسی، لاچاری اور مایوسی کا اظہار ہے۔ یاد رکھیئے یہ انتخاب آپ کا اپنا ہے ۔ کوئی آپ کو کنٹرول نہیں کرتا، آپ اپنی زندگی خود بناتے اور بگاڑتے ہیں۔ چاہیں تو غصے کا انتخاب کریں یا دانشمندی کا۔ کوئی بھی آپ کو اشتعال میں یا غصے میں نہیں لا سکتا، اسی طرح کوئی بھی آپ کی خوشیاں نہیں چھین سکتا جب تک آپ خود نہ چاہیں۔
امید کا روشن دیا
ہر مایوسی کی حد پر ایک چمکدار روشن لکیر ہوتی ہے۔ فرض کریں آپ کو نوکری سے نکا ل دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے آپ بہت افسردہ ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ یہ آپ کے لئے انتہائی اچھا ہوا ہو کیونکہ اب آپ کے پاس زیادہ بہتر مواقع موجود ہیں۔ اب آپ اپنی پسند اور مرضی کا کام کر سکتے ہیں۔ پہلے سے زیادہ بہتر جگہ نوکری کر سکتے ہیں۔ جہاں آپ اپنے کام اور زندگی سے مکمل طور پر لطف اندوز ہو سکیں گے۔ ہمیشہ اس روشن لکیر پر نظر رکھیں جہاں سے مزید مواقعوں کا آغاز ہو تا ہے۔
معاف کیجئے
غصہ ، سکون اور خوشی کبھی یکجا نہیں ہو سکتے۔ غصے کو اپنی زندگی سے نکال دیجئے تو خوشی خود بخود اس جگہ آجائے گی۔ معاف کر دیجئے ایسا کرنے سے آپ کو دلی سکون اور خوشی حاصل ہو گی۔ معافی کسی دوسرے کے لئے تحفہ نہیں بلکہ یہ آپ خود اپنی ذات کو اطمینان، سکون اور خوشی کا قیمتی تحفہ فراہم کرتے ہیں۔
زندگی مفروضہ نہیں
اس حقیقت کو پہچانیے کہ زندگی مفروضہ نہیں ہے۔ جو کچھ ہمیں زندگی میں درکار ہوتا ہے اسے حاصل کرنے کے لئے ہمیں محنت کرنا پڑتی ہے ۔
بینش جمیل
بینش جمیل پشاور کے ایک تعلیمی ادارے میں معلمہ ہیں اور کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز
Visit Dar-us-Salam PublicationsFor Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments